بزنس کے لئے سرمایہ خون کی حثیت رکھتا ہے اور اس مقصد کے لئے اس بات کا خیال رکھنا کہ فائنانس یا سرمایہ کہاں سے آیا اور کن کن مدوں میں کاروباری سرمایہ لگ رہا ہے۔ اس بات کو ٹریس کرنا کہ کاروباری سرمایہ ایسی مدوں پر استعمال ہو رہا ہے جس سے کاروباری نفع کو بڑھنے کا موقع ملے اور سرمایہ ان مدوں کے خرچ پہ ضایؑع نہ ہو جس سے کاروبار کی بڑھوتری کا عمل رک جائے۔
کاروبار میں سرمایہ سب سے پہلے اس وقت آتا ہے جب کاروبار شروع کرتے وقت کاروبار کا مالک اپنی طرف سے کاروباری سرمایہ کاری کرتا ہے یا پھر بنک وغیرہ سے قرضہ لے کر کاروبار میں لگاتا ہے۔ جب کاروبار میں سرمایہ آ جاتا ہے تو اگلا مرحلہ یہ ہوتا ہے کہ اس سرمایہ سے ایسے ایسٹس یا وسائل حاصل کئے جائیں جن کے استعمال سے ناصرف کاروبار کے شروع کرنےکی لاگت پوری ہو جائے بلکہ کاروبار ایک منافع بخش ادارہ بھی بن جائے۔
کاروبار کرنے کے دوران ایک بزنس آگے بیچنے کیلئے اپنے سپلائیرز سے مال خریدتا ہے اور آگے یہ مال اپنے کسٹمرز یا کلائنٹس کو بیچ دیتا ہے۔ اکثر یہ خریدو فروحت نقد کی بجائے ادھار پر ہوتی ہے اور اس ادھار کی پے منٹس بھی پارٹس یا ٹکریوں میں ہوتی ہے۔ اس تمام کاروباری ادھار و نقد خرید و فروخت کا درست ریکارڈ رکھنا فائیناشل اکاؤنٹنگ کہلاتا ہے۔ جبکہ ان حساب کتابی شماروں پر تجزیات کرکے مختلف نتائج اخذ کرنا اور اس بنیاد پر مختلف کاروباری فیصلے کرنے کا عمل فائیناشل میجمنٹ اور مینیجمنٹ اکاؤنٹنگ کے تحت دیکھا جاتا ہے۔
Very informative. Cool
Thanks